لہسن کی معجون بھی بنائی جاتی ہے جو کہ مختلف امراض میں بے حد مفید ہوتی ہے۔ ان امراض میں گنٹھیا‘ ریح کے درد‘ نمونیا‘ بھوک نہ لگنا‘ جسم میں حرارت غزیزی کی کمی‘ لقوہ‘ بلغمی امراض‘ بلڈپریشر زیادہ اہم ہیں۔ یہ معجون قوت باہ بڑھاتی ہے اور جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔
انسان صدیوں سے لہسن استعمال کررہا ہے اور بعض معاشروں میں اسے پسند بھی نہیں کیا جاتا، کیونکہ اس کی بو ناگوار ہوتی ہے۔ اسے خاص طور پر خواتین کے لیے نامناسب خیال کیا جاتاتھا، لیکن اسی کے ساتھ ماضی میں یورپ میں اسے طاعون (پلیگ) سے چائو کا ایک موثر ذریعہ قرار دیا جاتا تھا۔ تاریخ طب میں ایسے کئی واقعات ملتے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کی بو سے کئی امراض سے تحفظ حاصل رہتا تھا۔ ۱۶ ویں صدی عیسوی کے معالجین اپنی جیبوں میں لہسن کی پوتھیاں ڈالے بغیر بیرون ملک سفر کا تصور بھی نہیں کرتے تھے۔ ان کے مطابق لہسن انہیں ناموافق موسم اور زہریلی ہوائوں اور ماحول میں تحفظ فراہم کرتا تھا۔
یورپ کے ملکوں میں اس کا استعمال سب سے زیادہ اٹلی اور جنوبی فرانس میں ہوتا تھا اورآج بھی یہاں کے لوگ اسے مختلف کھانوں میں کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔ قدیم طبی اسے بلغمی امراض کا مؤثر علاج قرار دیتی ہیں اور طب جدید کے مطابق بھی یہ قلب اور شریانوں کے علاوہ ماحول کی آلودگی سے پیدا ہونے والے مسائل صحت سے انسان کو محفوظ رکھتا ہے۔ لہسن میں خون کو پتلا رکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس طرح یہ ہائی بلڈپریشر اور فالج وغیرہ سے محفوظ رکھتا ہے۔ مغربی ملکوں میں لہسن کی روٹی تیار کرنے کے علاوہ اسے سوپ سلاد اور دیگر مختلف ڈشوں میںاستعمال کیا جاتا ہے۔
لہسن کا سوپ:لہسن کے 12جوے (تریاں) چھیل کر4پیالی پانی میں ہرے دھنئے اور پودنیے کے ساتھ 20منٹ تک دھیمی آنچ پر ابالیے۔ پیالوں میں ڈبل روٹی کے مکھن لگے ٹکڑے رکھ کر اوپر سے یہ گرم گرم سوپ انڈ پلئے اور نمک مرچ حسب ذائقہ شامل کرکے استعمال کیجئے۔ فرانس میں روٹی کے ٹکڑوں پر پسے ہوئے لہسن اور پنیر کی موٹی تہ چڑھا کر انہیں اسی شوربے میں بھگو کر کھاتے ہیں۔ اس میں پنیر کے پگھلنے سے بڑی خوشبودار ڈس تیار ہو جاتی ہے۔
لہسن بھرے انڈے:ابلے انڈے چھیل کر لمبائی میں کاٹ کر دو حصے کرلیں او زردی نکال لیجئے۔ نکالی گئیں زردیوں میں تھوڑی سی پسی ہوئی رائی، تیل، نمک ، سرخ مرچ اور کچلا ہوا لہسن، ہرا دھنیا، ہری مرچ خوب اچھی طرح ملاکر پیسٹ سا بنالیجیے اور انڈوں کے خالی گڑھوں میں اسے بھر کر پودینے کی پتیوں سے بجاکر پیش کیجئے۔ جی چاہے تو اسی پیسٹ میں تھوڑا سا سرکہ یا لیموں کا رس بھی ملایا جاسکتا ہے۔ سنکے ہوئے ٹوسٹ کے ساتھ یہ انڈے مزہ دیتے ہیں۔
لہسن کی معجون:لہسن کی معجون بھی بنائی جاتی ہے جو کہ مختلف امراض میں بے حد مفید ہوتی ہے۔ ان امراض میں گنٹھیا‘ ریح کے درد‘ نمونیا‘ بھوک نہ لگنا‘ جسم میں حرارت غزیزی کی کمی‘ لقوہ‘ بلغمی امراض‘ بلڈپریشر زیادہ اہم ہیں۔ یہ معجون قوت باہ بڑھاتی ہے اور جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔
نسخہ و ترکیب یوں ہے: لہسن کا مغز چھ چھٹانک‘ چھاچھ میں بھگودیں تاکہ لہسن کی بو ختم ہوجائے پھر چھ سیر دودھ مال کر اسے نرم آگ پر پکایا جائے اور ساتھ ساتھ چمچ ہلاتے رہیں جب پورا دودھ کھویا بن جائے تو اس میں سونٹھ‘ کالی مرچ‘ الائچی خورد‘ دار چینی‘ ناگ کیسر‘ ہلدی‘ بڑنگ‘ دار ہلدی‘ مول‘ اسگندھ‘ بدھارا‘ دیودار‘ سنامکی‘ گوکھرو‘ سونف‘ نیم‘ بیر‘ لونگ‘ اجوائن‘ چپ‘ تج‘ پیلامول‘ کچور اور تخم کونچ ہر ایک چھ ماشہ سفوف بنا کر اس میں شامل کریں۔ اس کے علاوہ حسب ضرورت مصری لے کر اچھی طرح ملالیں۔ معجون تیار ہے۔ اگر تھوڑی بنانی ہو تو اس تناسب سے ادویہ شامل کرکے معجون بنائیں۔ دو تولہ معجون صبح وشام ہمراہ پانی نیم گرم استعمال کریں۔ یہ معجون صرف سردیوں میں استعمال کرنی چاہیے۔ لہسن کا خالی کھویا بھی بہت مفید ہوتا ہے۔ مقدار خوراک: ایک چمچہ صبح وشام۔ احتیاط: لہسن کو زیادہ مقدار میں نہیں کھانا چاہیے۔ گرم مزاج والے لوگ کم مقدار میں استعمال کریں۔
بالوں کو اگائیں:لہسن آپ کے بالوں کے گرنے کے مسئلے کو ختم کرسکتا ہے ایک طبی تحقیق کے مطابق بالوں کے گرنے کی روک تھام کے لیے موثر ہے۔ لہسن کو کاٹ لیں اور اس کی پوتھیوں کو سر پر ملیں۔ آپ تیل میں بھی لہسن کو شامل کرکے مساج کے ذریعے یہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں